سیلاب ریلیف کمیٹی لکھنؤ کی جانب سے امدادی رقم بھیجنے کا سلسلہ جاری


سیلاب ریلیف کمیٹی لکھنؤ کی جانب سے امدادی رقم بھیجنے کا سلسلہ جاری
لکھنؤ: قدرتی آفات ومصائب سے دو چار انسان کی مدد کرنا اور بلاتفریق مذہب وملت انہیں راحت پہنچانا بڑے ثواب کی بات ہے، احادیث میں صحیح مسلمان کی پہچان یہی ہے کہ وہ دوسروں کے کام آتاہو، ایسے موقع پر مصیبت سے دوچار افراد کو سہارا دینا انسانی واسلامی ذمہ داری کے ساتھ زندہ ضمیری کی بھی علامت ہے۔ ان خیالات کا اظہار مولانا جہانگیر عالم قاسمی کنوینر سیلاب ریلیف کمیٹی لکھنؤ نے کمیٹی کی سرگرمیوں کا جائزہ لیتے ہوئے کیا۔ مولانا نے بتایا کہ شہر کے اکابرین،مؤقر علماء اور ملی درد رکھنے والے ملی وسماجی کارکنان کی اپیل پر شہر کے افراد نے سیلاب سے پریشان حال بھائیوں کے لیے گرانقدر رتعاون دیا، اور اس امدا دی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ اللہ کا شکر ہے کہ اب تک تقریباً دس لاکھ روپئے امداد کی شکل میں جمع ہوچکے ہیں، جن میں سات لاکھ ترپن ہزار روپے ڈرافٹ اور چیک کے ذریعہ امارت شرعیہ پٹنہ کے توسط سے بہار وسیمانچل کے متاثر افراد تک پہنچایا جارہا ہے، جبکہ مشرقی یوپی کے سیلاب متاثرین کی امداد کے لئے القرآن انسٹی ٹیوٹ کے جنرل سکریٹری ضیاء الحسن عثمانی کے توسط سے اورمولانا سید بلال عبدالحی حسنی ندوی کے مشورہ سے آل انڈیا پیام انسانیت فورم کے توسط سے ایک ایک لاکھ روپے بھیجے گئے ہیں۔
مولانا نے مزیدبتایا کہ متاثرافراد کو ابتدائی امداد پہنچانے کے بعد اب اصل مسئلہ ان کی باز آبادکاری کا ہے، معاشی نقصان کے ساتھ جن کے گھر بہہ گئے ہیں ان کو دوبارہ آباد کرنا بہت اہم کام ہے، اس کے لئے بڑے تعاون کی ضرورت ہے۔ القرآن انسٹی ٹیوٹ کے جنرل سکریٹری ضیاء الحسن عثمانی نے شہر کے اہل ثروت سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس کام کے لئے آگے آئیں اور سیلاب میں بے گھر ہوئے افراد کے لئے سر چھپانے کاانتظام کریں، یہ اس وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ واضح رہے کہ جو حضرات اس مقصد کے لئے تعاون کرنا چاہیں وہ براہ راست امارت شرعیہ پٹنہ سے رابطہ کرسکتے ہیں ، نیز یہاں جو حضرات اس مہم کو انجام دے رہے ہیں ان کے ذریعہ بھی اپنا تعاون متاثر افراد تک پہنچا سکتے ہیں۔ جن میں قمر عالم ندوی (القرآن انسٹی ٹیوٹ ، برلنگٹن چوراہا)، نجیب الرحمن ململی (النور سوشل کیئر فاؤنڈیشن کھدرا)، محمد فیضان نگرامی ندوی (لائبریرین کتب خانہ شبلی نعمانی ندوۃ العلماء)، منور سلطان ندوی (دارالافتاء ندوۃ العلماء)،ڈاکٹر سلمان خالد (فہمینہ ہاسپٹل نزد سنی انٹرکالج،ٹوریہ گنج)،طارق حسین (ممبئی بیٹری ، لالباغ) مولانا محمد وسیم ندوی (امام مسجد فاطمی خرم نگر) کے نام خاص طور پر قابل ذکرہیں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے